13 دسمبر ، 2015
پیرس......فرانس میں ہونے والی کانفرنس کے دوران دنیا کے 200ممالک کے درمیان ماحولیاتی آلودگی کا تاریخی معاہدہ طے پا گیا ، 2050ءتک عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 2درجے تک محدود کیا جائے گا ۔
امریکی صدر اوباما نے معاہدے کو تاریخی قرار دے دیا ۔
پیرس میں ہونے والی کانفرنس کے دوران فرانسیسی وزیر خارجہ لورے فیبس نے ماحولیاتی معاہدے کی منظوری کا اعلان کیا تو کانفرنس ہال تالیاں سے گونج اٹھا ۔
کامیاب معاہدے پر کانفرنس میں شریک وفود نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی ۔ معاہدے کے تحت طے کردہ اہداف کا اطلاق 2020ءسے شروع ہو جائے گا ۔
عالمی درجہ حرات میں اضافے کو دو ڈگری سے نیچے رکھا جائے گا اور مزید کوششیں کرکے اس کو 1.5 ڈگری تک محدود کیا جائے گا ۔
معاہدے کے تحت گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں رفتہ رفتہ کمی کی جائے گی اور توانائی کے متبادل ذرائع کے استعمال کو فروغ دیا جائے گا ۔
ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے سالانہ ایک سو ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کی جائے گی ۔ کانفرنس میں شریک تمام ممالک کے وفود نے اس تاریخی ماحولیاتی معاہدے کا خیر مقدم کیا ۔
امریکی صدر باراک اوباما نے ٹوئٹر پر اس پیرس معاہدے کی منظوری دیتے ہوئے اسے ایک بڑا معاہدہ قرار دیا ۔