30 دسمبر ، 2015
اسلام آباد......وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ مدارس میں پڑھنے والے طالب ہیں، بندوق اٹھانےوالاطالبان نہیں دہشت گرد ہے۔
نیشنل ایکشن پلان پر سینیٹ میں پالیسی بیان دیتے ہوئےچوہدری نثار نے مزید کہا کہ کچھ لوگوں نے سویلین حکومت کی تضحیک کا ٹھیکا لیا ہوا ہے وہ لوگ امن وامان میں بہتری کاکچھ کریڈٹ سویلین حکومت کو بھی دیں۔
وزیرداخلہ نےکہاکہ کسی کالعدم تنظیم کے بینر تلےالیکشن نہیں لڑا گیا، مولانا عبدالعزیز کےخلاف کوئی شواہد ہیں تو دیں، کارروائی کریں گے،گزشتہ دس سالو ں میں ہزاروں طلبہ کوفاٹا سے لا کر اسلام آباد کےمدارس میں لایاگیا، اسے کسی نے کیوں نہ روکا، 28000 طلبہ پرفوج کشی نہیں کرسکتے۔
چوہدری نثارکاکہناتھاکہ امن و امان میں بہتری سیاسی جماعتوں کے اتحاد اور سول ملٹری تعلقات کےباعث آئی، اگر مذاکرات پہلے نہ ہوتے تو ملٹری آپریشن کبھی کامیاب نہ ہوتا، دہشت گردوں کے نیٹ ورکس ختم کیے، سہولت کاروں کو ختم کر نے میں وقت لگے گا،لیکن ہم ان کے پیچھے ہیں۔
انہوںنےکہاکہ افغان پناہ گزینوں کی مدت 31دسمبر کوختم ہورہی ہے، اس میں تحفظات کےباوجود توسیع کرناپڑےگی ، جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ آئندہ 2 ماہ میں فعال ہو جائے گا۔