05 جون ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے اسلام آباد کی راول ڈیم جھیل کو آلودگی سے پاک رکھنے اور اس سے حاصل پینے کے پانی کو عالمی معیار کے مطابق رکھنے کا حکم دیاہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ سیاسی حکومتیں تو عوامی فلاح کیلئے ہوتی ہیں، کیالوگوں کوزہریلا پانی پلاکرہی مارناہے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے راول پنڈی کو پانی فراہم کرنے والے راول ڈیم میں آلودگی کے مقد مہ کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئے کہ پنجاب کے وزیر ماحولیات نے کبھی راول ڈیم جاکر معائنہ کیا۔ جسٹس جواد خواجہ نے کہاکہ لاہور کے محمود بوٹی بند روڈ پر بغیر ماسک 2 منٹ کھڑا نہیں ہوا جاسکتا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ملک بھر میں کالا دھواں دینے والی گاڑیاں ہیں، انہیں فٹنس سرٹیفکیٹ بھی ملے ہیں، اسپتالوں میں گندگی اور بدبو ہے، کسی ماحولیات والے نے کبھی وہاں کا دورہ کیا۔ بعد میں عدالت کو پنجاب کے سیکرٹری کیبنٹ نے راول ڈیم کو آلودگی سے پاک رکھنے کی یقین دہانی پر مبنی رپورٹ پیش کی، عدالت نے اس پر مقدمہ نمٹاتے ہوئے آرڈر کیاکہ ڈی جی ماحولیات، راول جھیل کی نگرانی رکھیں۔ عدالت نے ایک درخواست پر راول پنڈی کے علاقہ کہوٹہ ٹرائی اینگل کے قریب پولٹری آلائشیں جلانے کی شکایت پر ڈی جی ماحولیات کو معائنہ کرنے کا حکم بھی دیا۔