28 فروری ، 2016
کراچی ......کراچی میں ضلعی انتظامیہ اور کنٹونمنٹ بورڈ سمیت شہر کا نظام چلانے والے 17 اداروں نے اعلیٰ عدالتوں کے احکامات ہوا میں اُڑا دیے، شہر کی اہم شاہراہیں، گرین بیلٹس اور فٹ پاتھ اشتہاری بورڈز کے جنگل میں تبدیل ہوگئے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گزشتہ سال 7 اگست کو بل بورڈزاور ہورڈنگز سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں نشاندہی کی، کہ جا بہ جا،بل بورڈز اور ہوڈنگز لگانے سے بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوتے ہیں اور راہ گیروں کے لئے خطرے کا باعث بنتے ہیں۔
کراچی میں گاڑی چلاتے ہوئے کچھ اور نظر آئے یا نہ آئے ، بل بورڈ ضرور نظر آئیں گے، تشویش کی بات یہ ہے کہ بل بورڈز کی تنصیب میں قواعد کا خیال نہیں رکھا جارہا اور طوفانی بارشوں، یا آندھی چلنے کی صورت میں یہ جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔
کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر تمام اداروں سے عملدرآمد ہر صورت کروایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق تمام اداروں نے کمشنر کراچی کو غیر قانونی بل بورڈ کی جو فہرست فراہم کرنا تھی وہ اب تک نہیں کی۔
عدالتی حکم کے بر خلاف، انتظامیہ ، حکام اور محکمہ لوکل ٹیکس کی مبینہ ملی بھگت سے سڑکوں ، فٹ پاتھ اور گرین بیلٹس پر بل بورڈ ز میں کمی کے بجائے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔