27 مئی ، 2016
ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ نے صوبے میں گھوسٹ اساتذہ کا سراغ لگانے کیلئے جیکب آبادضلع کے 5سوسے زائد تدریسی اورغیرتدریسی عملے کو اپنی اسنادجمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
مختلف قومی اخبارات میں شائع کئے گئے اشتہار میں 580ٹیچنگ اینڈ نان ٹیچنگ اسٹاف سے ان کی تعلیمی اسناد/اوریجنل سروس ریکارڈاوردیگردستاویزات طلب کی گئی ہیں جن میں چوکیدار، مالی، ڈرائیور، نائب قاصد، پرائمری ٹیچرز، کمپیوٹر آپریٹرز اور اسسٹنٹ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسیر سمیت دیگراسٹاف شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق جیکب آبادکے مختلف شہریوں کی جانب سے سیکریٹری تعلیم کو شکایات موصول ہوئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ محکمۂ تعلیم میں 2007ءسے لیکر2012ءکے درمیان بڑے پیمانےپر جعلی بھرتیاں کی گئی ہیں۔