پاکستان
01 جون ، 2016

ایدھی سینٹر میں موجود 3 سالہ عبداللہ کا معاملہ الجھ گیا

ایدھی سینٹر میں موجود 3 سالہ عبداللہ کا معاملہ الجھ گیا

 


کراچی کے ایدھی سینٹر میں موجود تین سالہ عبداللہ کا معاملہ اس کی والدہ کے قتل کی اطلاع سامنے آنے کے بعد مزید الجھ گیا ہے۔ پولیس کو عبداللہ کے حوالے سے کئی سوالات کے جواب کی تلاش ہے ۔


عبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑنے والا اور اس کے والدین کو کرائے پر مکان دلانے والا شخص ایک ہی نکلا ہے،ایدھی سینٹر کراچی میں 25مئی سے موجود 3سالہ عبداللہ کا انتظار طویل ہوتا چلا جارہا ہے۔


پولیس کی اس تازہ اطلاع نے بھی عبداللہ کی مشکلات میں اضافہ کردیا ہے کہ اس کی ماں بھی اب اس دنیا میں نہیں رہی ہے،کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ دہلی کالونی کے مکان میں قتل کی گئی خاتون حلیمہ ہی عبداللہ کی ماں تھی۔


حلیمہ خاتون کی لاش کو اس کے بھائی عمر نے شناخت کرلیا ہے ۔ حلیمہ کے بھائی اور بچے کے ماموں عمر نے عبداللہ کی تحویل کیلئے ایدھی سینٹر رجوع کیا تھا، مگر معاملے کی چھان بین ہونے تک بچے کو ایدھی سینٹر میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔


عبداللہ کے والد کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ چند ماہ قبل دل کا دورہ پڑنے کے بعد علاج کی غرض سے لاہور چلا گیا تھا۔


جس سوال پر پولیس کی سوئی اٹکی ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ جو رضوان ایاز نامی شخص عبداللہ کو ایدھی سینٹر چھوڑ کر گیا تھا اسی نے عبداللہ کے والدین کو یہ مکان کرائے پر دلایا تھا۔


بچے کو جمع کرانے کے وقت رضوان ایاز نامی شخص نے جو نمبر ایدھی سینٹر میں درج کرایا وہ عبداللہ کی والدہ حلیمہ کا ہے، اس کہانی کی دو کڑیا ں ابھی ملنا باقی ہیں ،ایک عبداللہ کا والد اور دوسرا رضوان ایاز خان نامی شخص۔


دوسری جانب کراچی میں رضوان نامی شخص کی جانب سے4سالہ بچے عبداللہ کوایدھی سینٹرمیں جمع کرانےکی ویڈیو سامنے آگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہےکہ رضوان بچےکولیکرایدھی سینٹرکلفٹن آیا اوربچہ کوحوالےکیا۔

مزید خبریں :