09 جون ، 2016
قرآنی تعلیم اب تمام سرکاری سکولوں میں نصاب کا لازمی حصہ ہو گی۔ وفاقی حکومت نے پہلی جماعت سے بارہویں تک قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کے لیے صوبوں سے رائے مانگ لی۔
قرآن پاک کی تعلیم سرکاری اسکولوں میں نصاب کا حصہ بنائی جائے گی، وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمان نے بتایا ہے کہ پہلی سے بارہویں تک قرآن پاک کی تعلیم لازمی کرنے سے متعلق صوبوں سے رائے طلب کی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ رائے ملنے کے بعد قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دینے کا فیصلہ پورے ملک میں ایک ساتھ لاگو کیا جائے گا، تمام درس گاہوں میں قرآن پاک کی تعلیم کے لیے 15منٹ کا پیریڈ رکھا جائے گا۔
صوبوں کی رائے کا انتظار ہے، رائے ملتے ہی قرآن کی تعلیم لازمی قرار دینےکافیصلہ بیک وقت پورے ملک میں لاگو کر دیا جائے گا۔
وزیر مملکت تعلیم بلیغ الرحمان نے اسلامی نظریاتی کونسل کےاجلاس میں شرکت کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مجوزہ تجاویز میں کہا گیا ہےکہ تمام درس گاہوں میں قرآن پاک کی تعلیم کے لیے پندرہ منٹ کا پیریڈ رکھا جائے،قومی نصاب کونسل اور وزارت تعلیم و تربیت نے مجوزہ نصاب کامسودہ جائزے کےلیے اسلامی نظریاتی کونسل کے سپرد کیا۔
تمام مکاتب فکر کے علماء اس مسودے کا جائزہ لے کر تعریفی خطوط بھی لکھ چکے ہیں اس لیے یہ سب کے لیے قابل قبول ہے، وفاقی حکومت نے پرائمری تک بچوں کو ناظرہ قرآن پڑھانے جبکہ چھٹی سے بارہویں تک ترجمے کےساتھ قرآن پڑھانے کی تجویز دی ہے۔