پاکستان
22 جون ، 2016

شفاخانوں میں جانوروں کیلئے بنائی گئی ویکسین کااستعمال

شفاخانوں میں جانوروں کیلئے بنائی گئی ویکسین کااستعمال


 


میونسپل کمیٹی ہالا، ٹاؤن کمیٹیز نیو سعیدآباد، مٹیاری، بھٹ شاہ، اڈیرو لعل، ہالا اولڈ، خیبر کے علاوہ ضلع کی 30یونین کونسلوں میں 600سے زائد اتائی ڈاکٹرز انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ اتائی شفاخانوں میں مریضوں کے علاج کیلئے جانوروں کیلئے بنائی گئی ویکسین استعمال کی جاتی ہے جو مریض کیلئے آخری علاج ہوتا ہے ۔


اتائی کلینک پر کام کرنے والے ناتجربہ کار افراد غریب مریضوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں جس کے نتیجے میں مریضوں کی خاموش شرح اموات خطر ناک حد تک بڑھ گئی ہے۔


اتائی ڈاکٹروں کا کاروبار حکومت اور محکمہ صحت کیلئے چیلنج بن گیاہے۔ اختیارات کے باوجو داتائی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی بڑی وجہ ضلع مٹیاری کے تمام میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سمیت ڈاکٹروں کے نجی اسپتالوں میں بھی غیر تربیت یافتہ عملہ ہے جو سرکاری ڈاکٹروں کی اسناد کے سہارے کاروبار کرتے ہیں۔


اس کے علاوہ ضلع کے ایک ہزار سے زائد میڈیکل اسٹورز پر طویل المیعاد اور غیر معیاری دوائوں کی فروخت بھی مریضوں کیلئے خطر ناک صورتحال اختیار کئے ہوئے ہے۔


محکمہ صحت میں کرپشن کی بڑی وجہ سرکاری اسپتالوں اور ڈسپینسریوں کی ناقص کارکردگی ہے جہاں حکومت سے بھاری تنخواہیں حاصل کرنے والے ڈاکٹر اپنے ذمہ دارانہ فرائض سے غافل نظر آتے ہیں۔


ہالا، مٹیاری، نیوسعیدآباد، بھٹ شاہ، اڈیرو لعل، خیبر کےشہریوں اورسماجی رہنماوں نے احتجاج کرتے ہوئے ضلع مٹیاری میں انسانی زندگیوں سے کھیلنے والے اتائی ڈاکٹروں اور میڈیکل اسٹورز پر طویل المعیادد مضر صحت دوائوں کی فروخت کے خلاف سخت تعزیری کارروائی کامطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ عدلیہ کی نگرانی میں سرکاری ڈاکٹروں کے خلاف تحقیقات کرکے غریب مریضوں کو علاج کی مطلوبہ سہولتیں فراہم کی جائیں۔

مزید خبریں :