پاکستان
30 جنوری ، 2012

میمو کمیشن کو دو ماہ کی مہلت ،حقانی کو بیرون ملک جانے کی اجازت

 میمو کمیشن کو دو ماہ کی مہلت ،حقانی کو بیرون ملک جانے کی اجازت

اسلام آباد… میمو گیٹ کے تحقیقاتی کمیشن کی طرف سے مہلت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے کمیشن کی مدت میں دو ماہ کی توسیع کر دی ہے جبکہ امریکا میں سابق سفیر حسین حقانی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں 9رکنی بینچ نے کی۔ آج جب سماعت شروع ہوئی تو اٹارنی جنرل نے کمیشن کی کارروائی، بلیک بیری کمپنی کے عدم تعاون اور کیس کے مرکزی کردار منصور اعجاز کے تحفظات سے بینچ کو آگاہ کیا۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ منصور اعجاز نے انہیں دو دن قبل ایک خط لکھا ہے اور اسے خفیہ رکھنے کا کہا ہے۔ چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ ابھی یہ نہیں کہہ سکتے کہ خط کتنا مصدقہ ہے۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ کمیشن کا کام ابھی جاری ہے، اس مرحلے میں مداخلت نہیں کرینگے۔واضح رہے کہ تحقیقاتی کمیشن نے منصور اعجاز کو 9فروری کو ایک بار پھر حاضری کا موقع دیا ہے۔ سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے کمیشن کی مدت میں توسیع دینے کی مخالفت نہیں کی۔سماعت کے دوران حسین حقانی کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے عدالت کو بتایا کہ انکے موکل کے بچے بیرون ملک مقیم ہیں ، ان پر بیرون ملک جانے پر عائد پابندی اٹھائی جائے، انہیں 4دن کے نوٹس پر عدالت طلب کر سکتی ہے۔ عدالت نے حسین حقانی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیتے ہوئے حکم دیا کہ وہ تمام کوائف رجسٹرار آفس کو بتا کر بیرون ملک جاسکتے ہیں۔

مزید خبریں :