12 جولائی ، 2016
چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا ہے کہ سندھ کے مختلف کاٹن زونز میں ہونے والی بارشوں کے باعث پھٹی کا معیار متاثر ہونے اور عید الفطر کی تعطیلات کے دوران پھٹی کی آمد میں زبردست اضافے کے باعث روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں مندی کا رجحان ہے۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ سندھ کے بیشتر شہروں میں گزشتہ دو روز کے دوران روئی کی قیمتیں 150 روپے فی من مندی کے بعد 5 ہزار 950 روپے فی من تک ،جبکہ پھٹی کی قیمتیں 200 سے 250 روپے فی 40 کلو گرام مندی کے بعد 3 ہزار 50 روپے تک گر گئیں۔
پنجاب میں روئی کی ٹریڈنگ شروع نہ ہونے کے باعث اس کی قیمتوں میں تیزی یا مندی کا کوئی واضح رجحان سامنے نہ آ سکا، لیکن حاصل پور سمیت دیگر چند شہروں میں گزشتہ روز پھٹی کی قیمتیں 3 ہزار 200 روپے سے 3 ہزار 300 روپے فی 40 کلو گرام تک مستحکم رہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت، چین اور امریکا میں روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی تیزی کے رجحان اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں رواں سال کپاس کی کاشت میں غیر معمولی کمی کے باعث توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران پاکستان میں روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں دوبارہ تیزی کا رجحان سامنے آئے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب کی جننگ فیکٹریوں میں عید الفطر سے قبل تیار کی گئی روئی انتہائی معیاری ہونے کے باعث پنجاب کے کاٹن جنرز نے فی الحال کم نرخوں پر روئی فروخت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران بھارت میں روئی کی قیمتیں ریکارڈ 2 ہزار 131 روپے فی کینڈی اضافے کے بعد پچھلے 5/6 سال کی بلند ترین سطح 45 ہزار 7 روپے فی کینڈی تک پہنچ گئی ہیں۔ چین اور امریکا میں بھی روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔