23 جولائی ، 2016
افغان دارالحکومت کابل میں مظاہرہ کرنے والوں پر دو خودکش حملوں میں ہلاک افراد کی تعداد 61 ہوگئی،واقعےمیں200 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں،تیسرے حملہ آور کی خود کش جیکٹ پھٹ نہ سکی، جسے سیکیورٹی اہلکاروں نے ہلاک کردیا۔
افغانستان دارالحکومت کابل میں ایک ساتھ دو خود کش حملے اس وقت ہوئے، جب سینکڑوں مظاہرین ٹرانسمیشن لائن منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ تین خود کش حملہ آور احتجاجی مظاہرے میں موجود تھے،ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا،دوسرے خود کش حملہ آور کی جیکٹ پھٹ نہ سکی اور ایک خودکش حملہ آور افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے مارا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور نے برقع پہنا ہوا تھا،افغان صدر اشرف غنی نے کابل دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے شہریوں کے اجتماع کو نشانہ بنایا، دھماکے کا شکار ہونے والوں میں سیکیورٹی اہلکاربھی شامل ہیں۔
وراعظم نوازشریف نے بھی کابل میں ہونے والوں دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن ریاست رہا ہے۔