14 جون ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے ملک ریاض حسین کو توہین عدالت کیس میں سات دن کے اندر وکیل کرلینے کی ہدایت کرتے ہوئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے۔ جسٹس شاکراللہ جان کی سربراہی میں جسٹس طارق پرویز اور جسٹس امیر ہانی مسلم نے ملک ریاض کے خلاف توہین عدالت کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی، یہ نوٹس ، ملک ریاض کی طرف سے عدلیہ کے خلاف الزامات پر مبنی پریس کانفرنس کرنے پر لیا گیا ہے، عدالت نے ملک ریاض کو روسٹروم پر بلایا تو انہوں نے وہاں آکر کہاکہ انہیں اس کیس میں وکیل ابھی نہیں مل رہا، کم از کم دس دن کی مہلت دی جائے، جسٹس شاکراللہ جان نے کہاکہ وکیل کرنے کے لئے 7 دن کی مہلت دے دیتے ہیں ایسا نہ ہوکہ اس کے بعد آکر کہیں کہ وکیل کو تیاری کی مہلت بھی چاہیئے،ملک ریاض کے مخالف ایک درخواست گذار وکیل نے کہاکہ عدلیہ پر مشرف دور سے بھی زیادہ گھناوٴنا وار کیا جارہا ہے،معاملہ بہت اہم ہے روزانہ سماعت کی جائے، ملک ریاض نے کل بھی کہاکہ وہ سپریم کورٹ کو تسلیم نہیں کرتا، ملک ریاض نے کہاکہ انہوں نے سپریم کورٹ کو تسلیم کرنے کا کوئی بیان نہیں دیا، ملک ریاض کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی درخواست ہوئی تو عدالت نے کہاکہ جو شخص عدالتی حکم پر لندن سے یہاں آجاتا ہے اس کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی ضرورت نہیں، بعد میں مقدمہ کی سماعت 21 جون تک ملتوی کردی گئی۔