02 اگست ، 2016
سپریم کورٹ نے کراچی کی نجی عمارتوں پربھی بل بورڈزلگانےپرپابندی عائدکردی ، چھتوں اور اونچی عمارتوں پرلٹکےبورڈزفوری ہٹانے کا حکم دے دیا۔ کراچی کے سیشن ججز کو سروے کراکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کراچی کی بیشتر سڑکوں سے غیر قانونی بل بورڈز نہیں ہٹائے گئے۔ عدالت نے غیر قانونی بل بورڈ ہٹانے کیلئے 28 جولائی تک کی آخری مہلت دی تھی۔ معاملے کی سماعت سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوئی۔
سپریم کورٹ نے کراچی کی سڑکوں سے 28 جولائی تک غیر قانونی بل بورڈز اور ہورڈنگز ہٹا کر 29 جولائی کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
مختلف اداروں نے غیر قانونی بل بورڈز سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ رجسٹری میں پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق شہر کی بیشتر سڑکوں سے غیر قانونی بل بورڈز ہٹادیے گئے ہیں، تاہم مختلف سڑکوں پر اب بھی لگے ہوئےہیں ۔
شارع فیصل پر ایف ٹی سی بلڈنگ اور ڈرگ روڈ سے ہورڈنگ نہیں اتارے گئے جبکہ بہادر آباد چورنگی اور ناظم آباد کی مختلف سڑکوں پر بھی غیر قانونی بل بورڈزتاحال موجود ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فیصل کنٹونمنٹ کی حدود میں اب بھی 57 غیرقانونی بل بورڈز لگے ہیں۔اسٹیشن ہیڈکوارٹرز نے 26 اورپاک بحریہ نے 31 غیرقانونی بورڈز لگا رکھے ہیں جبکہ کلفٹن کنٹونمنٹ کی حدود سے 228 غیرقانونی بورڈز ہٹا دیئے گئے ہیں۔