پاکستان
31 اکتوبر ، 2016

اسلام آباد ہائیکورٹ:پی ٹی آئی کو مقررہ جگہ دھرنا دینے کی اجازت

اویس یوسف زئی...اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کو اسلام آباد لاک ڈاؤن کی اجازت نہیں دے سکتے، دھرنا پریڈ گراؤنڈ تک محدود رکھیں اور وہاں جتنے دن چاہے دھرنا دیں۔

اسلام آباد میں دھرنے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران عدالت نے ریاست کو شہریوں کے حقوق کا تحفظ اور معمولات زندگی بحال رکھنے کی ہدایت بھی کی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ کیا خان صاحب کے علاوہ پاکستان میں کسی کی کوئی عزت نہیں؟ کہا جا رہا ہے کہ اوئے جسٹس شوکت عزیز، تمہارے آرڈر کے ساتھ کیا ہورہا ہے، عدالتوں کا احترام کرنا سیکھیں۔

جسٹس شوکت عزیزصدیقی نےتحریک انصاف کےوکیل کومخاطب کرکےکہا کہ واضح کریں کہ پریڈ گراؤنڈ میں ہی جمع ہوں گے اور وہاں سے ہی منتشر ہوں گے۔

عدالت نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے حکم دیا تو ان کا میڈیا ٹرائل شروع کردیا، کہا جا رہا ہے اوئے جسٹس شوکت صدیقی یہ دیکھو تمہارے آرڈر کے ساتھ کیا ہو رہا ہے؟ عمران خان نے تو چیمبر میں وکیل کے ساتھ ملاقات کو بھی غلط رنگ دیا اور کہا کہ جج سے بات ہو گئی ہے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نےریمارکس دیے کہ کیاخان صاحب کے سوا ملک میں کسی کی عزت نہیں، عدالتوں کا احترام کرنا سیکھیں۔

آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں رپورٹ جمع کرائی کہ مظاہرین کی آڑ میں دہشت گردوں کے اسلام آباد آنے کا خدشہ ہے، تحریک انصاف کےرہنما کی گاڑی سے اسلحہ اورشراب کی بوتل برآمد ہونے کاذ کرہوا تو جسٹس شوکت عزیز صدیقی نےریمارکس دیے کہ سردیوں کا موسم آرہا ہے یہ مہربانی کریں ایک بلیک لیبل شہد کی بوتل کا بندوبست کریں۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیے کہ 2015ءمیں عدالت نے حکم نامے میں پریڈ گراؤنڈ کو سیاسی سرگرمیوں کے لیے مختص کیا تھا، پی ٹی آئی کے وکلا یقین دہانی کرائیں کہ وہ جلسے جلوس اور دھرنوں کے لیے مختص ڈیموکریسی پارک تک احتجاج کو محدود رکھیں گے۔

تحریک انصاف کےوکلا نے بنچ پر عدم اعتماد کرتے ہوئے جج سے کیس نہ سننے کی درخواست کردی، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ کوئی عدالت دارالحکومت کو بلاک کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

مزید خبریں :