11 نومبر ، 2016
وزیراعظم نواز شریف نے سانگلہ ہل میں پنڈی بھٹیاں فیصل آباد موٹروے انٹر چینج کا افتتاح کر دیا ، انہوں نے اس موقع پر سانگلہ ہل میں سوئی گیس دینے کا بھی اعلان کیا۔
وزیر اعظم وہاں پہنچے تو انہیںسانگلہ ہل انٹرچینج کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، سانگلہ ہل انٹر چینج پر دو ٹول پلازہ کی لمبائی 3اعشاریہ 7 کلومیٹر ہے، انٹرچینج سے عوام کو لاہور، اسلام آباد اورسرگودھا تک آمد و رفت میں آسانی اور سہولت ہوگی۔
اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف نے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کی حکومتیں تو حاجیوں کو بھی لوٹ لیتی تھیں، ہم قومی اداروں کو بہتری کی طرف لارہے ہیں، ریلوے اور پی آئی اے میں بہتری آرہی ہے، گھر گھر گیس اور بجلی پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی کی بلندیوں کو چھو رہاہے ، یقین رکھیں ملک سے بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا،اگر ترقی کی رفتار یہی رہی تو گھر گھر سوئی گیس اور بجلی ہوگی،چھوٹے گھروں میں رہنےوالوں کے ہاں خوشحالی آئے گی،سی پیک پاکستان کا نقشہ بدل رہاہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیا خیبر پختونخوا بنانے کے دعوے کیے گئے تھے، آج ہم نیا خیبرپختونخوا بنا رہےہیں،اب آپ لاہور سے سانگلہ ہل اور سانگلہ ہل سے لاہور ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچےگے، مزید موٹر ویز بنیں گی،بجلی سستی ہوگی تو پاکستان کے عوام کو فائدہ ہوگا، ملک میں خوشحالی ہو گی۔
نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہم نےپاکستان میں دہشت گردی ختم کی،آپ کو ان لوگوں سے پوچھنا چاہیے کہ لوڈشیڈنگ کیوں ہوئی، ترقی کا راستہ روکنےوالوں سے بھی آپ لوگوں کو سوال کرنا چاہیے،ان لوگوں کی کوشش ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہ ہو، ان لوگوں کی کوشش ہےکہ بجلی سستی نہ ہو،آج موٹر وے بن رہےہیں، بجلی آرہی ہے،3 سال پہلے بجلی ملک میں نہیں تھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2018ء میں ملک میں لوڈشیڈنگ ختم ہوجائےگی ،دفن ہوجائےگی،ہم ترقی کےسفر کو جاری رکھیں گے،میں نے جب بھی وعدہ کیااسے پورا کیا،2013ء میں سانگلہ ہل میں نوجوانوں سےپوچھا تھا کہ انٹرچینج چاہیے؟آپ سے کہا تھا کہ حکومت آئے گی تو انٹرچینج بن جائےگا، آپ نے کہا کہ ہاں تو آج دیکھو انٹر چینج بن گیا، سانگلہ کےلوگ اگر کچھ اور مانگتے تو وہ بھی موجود ہوتا۔