21 نومبر ، 2016
عالمی شہرت یافتہ پاکستانی کوہ پیما حسن سد پارہ راولپنڈی میں انتقال کر گئے، وہ خون کے سرطان اور دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے گزشتہ ایک ماہ سے راولپنڈی میں زیر علاج تھے۔
حسن سد پارہ پاکستان کے پہلے کوہ پیما تھے، جنہوں نے 8848میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ اور 8611 میٹربلند کے ٹو سمیت دنیا کی 14 میں سے 8 بلند ترین چوٹیوں کو سر کیا۔
حسن سد پارہ کے خون کے سرطان کی بیماری میں مبتلا ہونے کی تشخیص ایک ماہ پہلے ہوئی تھی، ان کو راولپنڈی کے ایک پرائیوٹ اسپتال میں علاج کے لیے لایا گیا تھا، جہاں سے انہیں وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پر کمبائنڈ ملٹری اسپتال منتقل کیا گیا۔
حکومت پنجاب نے گزشتہ روز حسن سد پارہ کے علاج کے لیے ان کے بیٹے کو 25 لاکھ روپے کا چیک دیا تھا، حسن سد پارہ کے خاندان نے ان کے جسد خاکی کو ان کے آبائی علاقے اسکردو منتقل کرنے کے لیے حکومت سےسفری سہولت مہیا کرنے کی درخواست کی ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف نے حسن سد پارہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم کوحسن سدپارہ کی غیر معمولی کارکردگی پر فخر ہے، ان کی ملک کے لیے کامیابیوں کو سنہری حروف میں یاد رکھا جائے گا۔
صدر مملکت ممنون حسین نے ممتاز کوہ پیما کے انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حسن سدپارہ کی فتوحات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
انہوں نے حسن سدپارہ کی مغفرت اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی ہے۔
وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی مرحوم کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے۔