پاکستان
04 دسمبر ، 2016

بھارت دہشتگردی کا ذکر کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کرتا ہے،سرتاج عزیز

بھارت دہشتگردی کا ذکر کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے کرتا ہے،سرتاج عزیز

 

مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت جانتا ہے کہ ہم نے دہشت گردی کےخلاف بہت اقدامات کئے ہیں، باربار دہشت گردی کا ذکر کرکے بھارت کشمیر پر سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے،بھارتی رہنمائوں پر واضح کردیا کہ کشیدگی کے ماحول میں ترقی کیسے ہوگی۔

دفترخارجہ میں پریس بریفنگ دیتے ہوئےمشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے اعلامیے کو متوازن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں پاکستان کا موقف تھاکہ افغان معاملے پر متوازن سوچ اپنائی جائے ،اشرف غنی کا بیان قابل مذمت ہے۔

مشیر خارجہ نےتنائو کے باوجود بھارتی دورے کو اچھا فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کانفرنس کے دوران جس سے بھی ملاقات کی، سب نے پاکستان کی آمد کو اچھاکہا ،دراصل کسی ملک پر الزام تراشی سے امن نہیں آسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی دورے میں کسی بڑے بریک تھرو کی امید نہیں تھی۔

مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت میں سیکورٹی کا معاملہ عجیب تھا ،ہوٹل میںکسی کو بھی آنے جانے یا بات چیت کی اجازت نہیں دی گئی، بھارتی میڈیا نے دہشتگردی کے تناظر میں پاکستان پر دباؤ ڈالنےکی کوشش کی۔

ان کا کہناتھاکہ دورے کے دوران نریندرمودی،ارن جیٹلی،اجیت دوول اوردیگرکیساتھ سائیڈلائن پربات ہوئی جبکہ ایران کے وزیر خارجہ سے ملاقات سود مند رہی ، جواد ظریف سےٹاپی گیس منصوبے پرگفتگو کی۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ ایل او سی پر کشیدگی کے باوجود ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کی،افغانستان میں امن اوراستحکام دیکھنا چاہتے ہیں،ہمارا مقصد تھا کہ دو طرفہ تعلقات افغانستان پر اثر انداز نہ ہوں۔

مشیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھی دہشتگردی کا سامنا ہے،افغانستان میں سیکیورٹی کی صورتحال بہت کشیدہ ہے،دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی قومی لائحہ عمل کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان صدر پر واضح کیا کہ سرحد پرموثرانتظام بھی ضروری ہے،انہیں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے،پاکستانی سرزمین کسی کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیں گے،دہشتگرد تنظیموں کے خلاف کارروائی قومی لائحہ عمل کا حصہ ہے۔

مزید خبریں :