19 دسمبر ، 2016
وزیر اعظم میاں نواز شریف کا کہنا ہے کہ گزشتہ 15برسوں میں ماضی کی حکومتوں نے بجلی کی کمی پورا کرنے کے لیے کچھ نہیں کیا، ملکی تاریخ میں اس سے قبل بجلی پیداوار کے لیے بھاری سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔
وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس میں ملک میں توانائی کے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا گیا،اس حوالے سے بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ لوڈشیڈنگ کا ڈبا گول ہونے والا ہے، 2018ءسے پہلے 11ہزار میگاواٹ نئی بجلی آجائے گی، ملک بھر میں بجلی کا نظام ٹھیک کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ منصوبوں کی تکمیل کو بروقت شفاف انداز میں یقینی بنایا جائے،توانائی کے منصوبے 2018ء میں لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا ہدف پورا کرنے کے بعد بھی جاری رہیں گے اور 2022ء تک 30 ہزار میگا واٹ اضافی بجلی پیدا ہوگی جس ملک میں معاشی ترقی اور صنعتی سرگرمیاں بڑھیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ توانائی کے تمام منصوبوں کی نگرانی وہ خود کررہے ہیں، کسی بھی قسم کی تاخیر یا رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔
اس سےپہلے وزارت پانی وبجلی کےحکام نے اجلا س کو ہائیڈل سولر کوئلہ اور ایل این جی منصوبوں کی رفتار اورتکمیل کے اہداف سے متعلق آگاہ کیا، بتایاگیاکہ 10ہزار 996میگاواٹ بجلی مارچ 2018ءسے پہلے نظام میں شامل ہوجائےگی اورلوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائےگا ۔