21 دسمبر ، 2016
کیا آپ جانتے ہیں کہ جو موبائل فون، ٹیبلٹ اور آئی پیڈ آپ یا آپ کے بچےا ستعمال کررہے ہیں، ان سے نکلنے والی ریڈی ایشن آپ کو اور آپ کے بچوں کو کس قدر نقصان پہنچاسکتی ہے؟
ایک ریسرچ ورک میں موبائل فون کے زیادہ استعمال سے ہونے والے نقصانات کی وضاحت کی گئی ہے، مغربی محقیقن نے موبائل فون کے استعمال سے ہونے والے ممکنہ نقصانات پر روشنی ڈالی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ کس طرح آئی پیڈز، ٹیبلٹس اور موبائل فونز کا زیادہ استعمال نقصان پہنچاسکتا ہے، موبائل فون سے نکلنے والی ریڈی ایشن انسان کے لیے کس قدر نقصان دہ ہوسکتی ہے ۔
اس میں تجرباتی طور پر ایک بالغ شخص کی چھ منٹ تک ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اس کا ایم آر آئی ٹیسٹ کیا گیا اور اس خاکے میں موبائل فون سے لگا اس شخص کا کان، گال، چہرہ، آ نکھیں اور دماغ تک متاثرہوئے ہیں، سرخ اور پیلا حصہ بتارہاہے کہ صرف چھ منٹ کی ایک کال کتنا نقصان پہنچا سکتی ہے۔
بچوں میں ممکنہ نقصان کی شرح اس سے کہیں زیاد ہ ہے، چھ منٹ کی ہی کال پر جب تین سالہ بچے کا تجزیہ کیا گیا تو دیکھا جاسکتا ہےکہ ریڈی ایشن کو ظاہر کرتے سرخ اور پیلے رنگ نے پورے چہر کو لپیٹ میں لے لیا ہے، موبائل فون کے استعمال سے بچے کے دماغ کے ساتھ آنکھیں، چہرہ اور دیگر اعضا متاثر ہوسکتے ہیں ۔
صرف یہی نہیں جب موبائل فون آپ کی جیب میں ہوتا ہے جیسا کہ لوگ عموماً پینٹ کی جیب میں سامنے کی طرف رکھتے ہیں تو یہاں بھی موبائل فون ریڈی ایشنز آپ کوممکنہ نقصان پہنچا رہی ہوتی ہیں، اس لیے جیب میں بھی موبائل فونز رکھنا خطرے سے خالی نہیں جبکہ جسم کے ساتھ جوڑے رکھنا تو صحت کے لیے اور بھی خطرناک ہوسکتا ہے ۔
اسی تحقیق کے ریسرچرز نے موبائل فونز کے نقصانات سے بچے رہنے کی جو تجاویز دی ہیں ان کے مطابق اپنے موبائل فون کو جسم سے ہر ممکن حد تک دور رکھیں اور جب موبائل فون استعمال کررہے ہوں تو اپنے جسم سے جوڑ کر نہ رکھیں،اس کے لیے موبائل فون کا اسپیکر کھلا رکھیں یا پھر ہیڈ سیٹ استعمال کریں، جب استعمال میں نہ ہو تو اپنے فون کو ایئر و پلین موڈ میں رکھیں، کار، ٹرین اور لفٹ میں موبائل فون کے استعمال سے گریز کریں اور سوتے وقت خود کو موبائل فون سے دور رکھیں۔