30 دسمبر ، 2016
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستارکہتے ہیں کہ پاکستان اور سندھ میں آئین کے مطابق بلدیاتی نظام قائم ہونا چاہیے، ہمیں 3 سال سے جان بوجھ کراقلیت میں رکھا جارہا ہے، ہماری آبادی کوکم کرکےدکھایاجارہاہے،اب کسی کی آبادی کو کم اور کسی کی آبادی کو زیادہ کرنے کا کھیل بند کیا جائے۔
انہوں نے کراچی کے نشتر پارک میں منعقد ایم کیو ایم پاکستان کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کراچی آج بھی ایم کیو ایم کے ساتھ ہے، کل بھی ہوگا، آج کے جلسے کا مقصد دعویٰ کرنے والوں کی بولتی بند کرنا ہے،آج کا جلسہ ایم کیو ایم کے23 اگست کے اقدام کی حمایت کا اعلان ہے۔
فاروق ستار کہتے ہیں کہ یہ عظیم کراچی کا عظیم تر اتحاد ہے، عوام نے تقسیم کرنے والوں کو مسترد کردیا، پاکستان کی تاریخ میں اتنےکم وسائل سےاتناپروقارجلسہ کسی کا نہیں ہوا،یہ ایم کیو ایم کے بڑے جلسوں میں سے یہ ایک عظیم جلسہ ہے، جو 2018ء کےنتائج کامظاہرہ بھی ہے۔
فاروق ستار کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی کو اس بارے میں قیاس آرائیاں کرنے کی ضرورت نہیں،یہ کراچی کی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہے، عوام نے ثابت کردیا کہ جلسی اورجلسے میں کیا فرق ہوتا ہے۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے مزید کہا کہ بلدیاتی نظام اور ادارے پاکستان کا مستقبل ہیں، ہم سندھ کےشہری عوام کامقدمہ ہر سطح پر اٹھانے والے ہیں، اگر بلدیاتی اداروں کو کمزور کیا گیا توپاکستان کمزور ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، وسیم اختر لاکھوں لوگوں کا ووٹ لے کر میئر منتخب ہوا، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی وسیم اختر کو دی جائے، واٹر بورڈ کو کراچی میٹروپولیٹن کے سپرد کیا جائے، ماسٹر پلان بھی مقامی حکومتوں کو دیا جائے ، سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ بھی کے ایم سی کے ماتحت کیا جائے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے جلسے کے اختتام پر نشتر پارک میں شاندار آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔