دنیا
15 جنوری ، 2017

تارکین وطن کو روکنے کیلئے یورپی یونین کا لیبیا سے معاہدے پر زور

تارکین وطن کو روکنے کیلئے یورپی یونین کا لیبیا سے معاہدے پر زور

 

مالٹا کے وزیراعظم جوزف مسکت نے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ روم سے تارکین وطن یورپی یونین میں داخلے سے روکنے کے لیے لیبیا کے ساتھ معاہدہ ضروری ہے۔

2015ء میں یورپی یونین کی جانب سے ’صوفیہ‘ نامی بحری آپریشن کے آغاز کے بعد انسانی اسمگلرز افریقی مہاجرین کو شکستہ کشتیوں کے ذریعے بحیرہ روم عبور کراتے ہیں، جس کی وجہ سے بہت سی انسانی جانیں ضائع ہوجاتی ہیں۔ مسکت نے کہا کہ اب یورپی یونین کو ایک قدم اور آگے جانا چاہئے اور لیبیا کے ساتھ معاہدہ کرنا چاہیئے تاکہ انسانی اسمگلروں کو ان کارروائیوں کے لیے لیبیا کے ساحل استعمال کرنے سے روکا جاسکے۔

جنوری کے آغاز سے یورپی یونین کی ششماہی صدارت سنبھالنے والے ملک مالٹا نے کہا کہ لیبیا کے ساتھ معاہدے کے تحت یہ اجازت حاصل کی جائے گی کہ یورپ بحری مشن لیبیا کے پانیوں میں کارروائیاں کرسکے اورمہاجرین کو وہیں روکا جائے اب لیبیا کی اجازت کے ساتھ اس کی سمندری حدود میں کارروائیوں کی ضرورت ہے۔ یورپی یونین لیبیا میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ یونٹی حکومت سے تعاون چاہتی ہے۔

مسکت نے کہا کہ یورپی یونین کولمبیا کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہونا چاہیئے، دوسری صورت میں موسم بہتر ہونے پر مہاجرین کے ایک غیرمعمولی بہائو کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم بہار سے مہاجرین کی بڑی تعداد بحیرہ روم عبور کرکے یورپی یونین میں داخلے کی کوشش کرسکتی ہے۔

مزید خبریں :