19 جنوری ، 2017
ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گٹریس سے ملاقات کی ہے۔
اس موقع پر انہوں نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ منصب سنبھالتے ہی آپ سے ملاقات پر خوشی ہے، اقوام متحدہ کمشنر برائے پناہ گزین کے طور پر آپ کے کردار کے معترف ہیں، آپ کی ترجیحات حوصلہ افزا ہیں،پاکستان تنازعات کو روکنے سے متعلق آپ کے نکتہ نظر کا حامی ہے۔
وزیر اعظم کا دوران گفتگو کہنا تھا کہ ہم خطے میں پائیدار امن اور سلامتی کےلیے پرعزم ہیں، اقتصادی تعاون کےلیے سازگار ماحول چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت کو بات چیت کی دعوت دی، تاہم بھارت نے غیر ذمےدارانہ بیانات سے مذاکرات نہ کرنے کا اشارہ دیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 21ویں صدی کے تقاضوں پر پورا اترنے کے لیے نئی قیادت کی ضرورت ہے،پا کستان اقوام متحدہ کے اہداف کے حصول میں ہر ممکن مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ امن اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی پہلی ترجیح ہے، پاکستان دنیا میں پائیدار امن کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے یہ بھی کہا کہ پرامن ہمسائیگی ہماری حکومت کی پہلی ترجیح ہے،ہم خطے میں اقتصادی تعاون کےلیے سازگار ماحول چاہتے ہیں۔
اس سے قبل وزیر اعظم نے نیدرلینڈز کی ملکہ میکسما،صدرسوئس کنفیڈریشن ڈورس لیوتھارڈاور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس سے بھی ملاقاتیں کیں اور عالمی کمپنیوں کےسربراہوں کے ساتھ گول میزاجلاس میں بھی شریک ہوئے ۔
وزیراعظم نوازشریف نے سرکردہ عالمی کمپنیوں کےسربراہان کے ساتھ گول میز اجلاس میں بھی شرکت کی، وزیراعظم نے غیرملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں خصوصی اقتصادی زون بنانے کی پیشکش کی جہاں ٹیکس معافی اور دیگر مراعات حاصل ہوں گی۔
اس سے پہلے وزیراعظم نواز شریف نے مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سے ملاقات کی، بل گیٹس نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو سراہا۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے2017ء پاکستان میں پولیو کے خاتمے کا سال ہوگا، بل گیٹس نے پاکستان کے دورے کا بھی عندیہ دیا۔