16 فروری ، 2017
پی آئی اے کی ائیربس 310 اے بولی کے بغیر جرمن فرم کو3 کروڑ روپے میں فروخت کر دی گئی، سینیٹ کی خصوصی کمیٹی معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا اگر پی آئی اے کے پاس اور جہاز کھڑے ہیں تو سینیٹ انہیں رعایتی نرخوں پر خریدنے کو تیار ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے توجہ دلاؤ نوٹس پر بحث کے دوران کہا کہ پی آئی اے کا عملہ جہاز کو جرمنی چھوڑ کر بھی آیا۔
وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے ایوان کو بتایاپی آئی اے نے 1993 میں خریدے گئے 4 جہاز فروخت کرنے کا اشتہار دیا ، مگر کسی نے خریداری میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
البتہ یہ جہازجرمن فرم کو فروخت کر دیا گیا یا نہیں ، ابھی تک واضح نہیں۔معاملے کی تحقیقات چل رہی ہیں ، رپورٹ 7 دن میں آ جائے گی جو سینیٹ میں پیش کروں گا۔
انہوںنے کہا اطلاع ہے کہ جرمن فرم یہ جہاز خرید کر جرمنی کے ایک میوزیم میں رکھنا چاہتی تھی ۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا یہ جہاز ہٹلر کا تھا کہ جرمنی کو اس میں اتنی دلچسپی تھی۔
سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا اطلاعات ہیں کہ اس جہاز کی فروخت میں بڑی گڑ بڑ ہوئی ہے۔
سینیٹرز نے کہا ایسا ایک جہاز پی آئی اے سینیٹ کو بھی دے دے۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا اگر پی آئی اے کا کوئی اور جہاز کھڑا ہے تو اسے سینیٹ خرید لیتی ہے، یقیناً خصوصی ڈسکاؤنٹ بھی ملے گا، اس پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے۔
چیئرمین سینیٹ نے معاملہ سینیٹ کی خصوصی کمیٹی برائے پی آئی اے کے سپرد کر دیا۔