24 فروری ، 2017
کراچی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کے دعوے تو کیے جارہے ہیں لیکن شہر کے سب سے بڑے سول اسپتال میں سیکورٹی کے ناقص انتظامات کسی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔
کراچی کے سب سے بڑے اسپتال میں یومیہ آٹھ ہزار مریض علاج کے لیےآتے ہیں ۔آنے والوں کو نہ کوئی چیک کرتا ہے اور نہ کسی کی اس طرف توجہ ہے۔گیٹس پر گارڈز تو موجود ہیں لیکن ان کے پاس آنےوالوں کی تلاشی کے لیے نہ تو آلات ہیںاور نہ ہی کسی ہنگامی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے کوئی ہتھیار ۔
چوالیس واڈز پر مشتمل اسپتال کے ایم ایس،ڈاکٹر ذوالفقار سیال جو خود اسپتال میں سیکورٹی کے فقدان پر پریشان ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ایک طرف اسپتال میں موٹر سائیکلوں کی پارکنگ کا کوئی نظام نہیں تودوسری طرف مریضوں کے تیماردار ہوں یا کوئی مافیا، جس نے اسپتال کی کوئی جگہ نہیں چھوڑی کہیں فٹ پاتھ پر بستر لگا ہے تو کہیں بیگ اور سامان رکھا ہے ۔
ملک میں دہشت گردی کے پے در پے واقعات کے بعد آئی جی سندھ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ رکھنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں ۔