22 مارچ ، 2017
سینیٹ میں فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے بل کی منظوری موخر جبکہ آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل منظورکرلیا گیا۔ جے یو آئی کی مذہب کےنام کو دہشت گردی سے جوڑنے کے خلاف ترمیم ایوان نے کثرت رائے سےمسترد کردی۔ سینیٹ اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف بھی شریک ہوئے۔
سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ حقیقت اس قانون اور ترمیم سے زیادہ تلخ ہے،صرف لفاظی سے کام نہیں چلے گا۔مذہبی انتہا پسندی ہمارا سب سے بڑا تضاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ کچھ دہشت گردی خفیہ طور پرہورہی ہیں جیسے سہون شریف حملہ ہوا۔کچھ واقعات کھلے عام ہو رہے ہیں جیسے کل پنجاب یونیورسٹی کا واقعہ پیش آیا۔
سینیٹ کا اجلاس 28ویں ترمیم کی منظوری کے بغیر ملتوی کر دیا گیا۔سینیٹ کا اگلا اجلاس منگل 28 مارچ کو سہ پہر 3 بجے ہوگا ۔
چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے اعلان کیا کہ وہ منگل کو ایوان میں موجود نہیں ہوں گے۔
سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ آئینی ترمیم کاتعلق پارٹی پالیسی کے ساتھ ساتھ ضمیر سے بھی ہے،آئینی ترمیم میں ووٹ نہ دینے پرپارٹی سربراہ ممبرکو نااہل کراسکتاہے، 11یا12پارٹی سربراہان کو اختیار ہے کہ وہ جیسے چاہیں آئین میں ترمیم کردیں، یہ انتہائی خطرناک اور سنجیدہ بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی پالیسی کے مطابق ووٹ دونگامگر خود کو کم تر محسوس کرونگا، اٹھارہویں ترمیم میں پارٹی سربراہان کو دی گئی یہ پاور غلط ہے۔