14 اپریل ، 2017
لاہور ہائیکورٹ نے پی ایس ایل میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث کرکٹر خالد لطیف کی طرف سے پی سی بی ٹربیونل کو ان کے خلاف کارروائی سے روکنے کی درخواست مسترد کردی ہے ۔
لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس شمس محمود مرزا نے کرکٹر خالد لطیف کی درخواست پر سماعت کی۔
خالد لطیف کے وکیل نے مؤقف اختیارکیا تھا کہ چیئرمین پی سی بی کو ٹریبونل بنانے کا اختیار نہیں اورنہ ہی اینٹی کرپشن یونٹ اور ٹربیونل کو ان کے خلاف کارروائی کا اختیار ہے،عدالت اینٹی کرپشن یونٹ اور ٹربیونل کو ان کے خلاف کارروائی سے روکے۔
پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی نے عدالت کوبتایا کہ اینٹی کرپشن بورڈ کی منظوری پی سی بی کے گورننگ بورڈ نے 17 نومبر 2015ء کو دی تھی جبکہ چیئرمین پی سی بی کو لسپورٹس اینڈ ڈیولپمنٹ آرڈیننس 1962ء کےتحت ٹریبونل بنانے کا اختیار بھی حاصل ہے۔
اس کے علاوہ پی سی بی کا آئین بھی انہیں مکمل اختیار دیتا ہے، عدالت نے سماعت کےبعد درخواست مسترد کردی ۔