19 اپریل ، 2017
وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے بجلی کے بحران کا اعتراف کرتے کہا ہے کہ آٹھ دس روز میں حالیہ بحران پہ قابو پا لیں گے اور غیرا علانیہ لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی ارکان کے بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پہ پیش کردہ توجہ دلاؤ نوٹس پہ بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر خواجہ آصف نے کہاکہ گرمی میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ اپریل کے مقابلے میں بجلی کی طلب 27 سو میگاواٹ بڑھ گئی۔
انہوں نے اس غلطی کا بھی اعتراف کیا کہ بجلی پلانٹس کو مرمت کیلئے پہلے بند کرنا چاہیے تھا تاکہ 22 سو میگاواٹ بجلی سسٹم سے خارج نہ ہوتی تاہم 2 مئی تک تمام پلانٹس بحال ہو جائیں گے۔
خواجہ آصف نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ 2018ء میں لوڈشیڈنگ ختم کر نے کا وعدہ پورا کریں گے، اس وقت شارٹ فال ساڑھے 5 ہزار میگاواٹ تک ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن فیڈرز پر70 فیصد تک نان ریکوری ہو انہیں بند کر دیا جاتا ہے اور اس پالیسی سے ریکوری میں بہتری آئی ہے۔
وفاقی وزیر پانی و بجلی کے مطابق ہو سکتا ہے کہ بعض علاقوں میں 12 گھنٹے تک بھی لوڈ شیڈنگ ہو لیکن گزشتہ دوسال سے صنعتوں میں زیرو لوڈ شیڈنگ ہے،کارخانوں کی چمنیوں سے دھواں نکل رہا ہے، مزدوروں کو روزگار مل رہا ہے، رمضان میں سحر افطار میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے باعث صنعتوں میں ایک شفٹ کی لوڈ شیڈنگ ہو گی،آئندہ سال نیلم جہلم اور تربیلا فور منصوبے سے بھی بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی۔