04 مئی ، 2017
کراچی والے خبرداراور ہوشیارہوجائیں، خود کو اور اپنے بچوں کو بچائیں، کراچی کچراچی کیا بنا مچھر شیر ہوگئے، ملیریا اور ڈینگی کے بعد مچھروں نے چکن گونیا پھیلادیا،جس کے ہزاروں مشتبہ مریض سامنے آگئے، جبکہ دو سو سے زائد میں وائرس کی تصدیق ہوگئی۔
چکن گونیا کی تشخیص کے لیے سندھ میں کوئی لیب ہی نہیں،گندگی دیکھ کر عالمی ادارہ صحت بھی پریشان ہوگیا، جس نے بیماری مزید پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
کراچی میں چکن گونیا کےمریضوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،شہر میں صفائی اور جراثیم کش اسپرے نہ ہونے سے مچھروں کی بہتات ہوگئی ہے۔
شہر میں گندگی کے ڈھیر جہاں مچھروں کی آماجگاہ بن چکے ہیں وہیں یہ مچھر شہریوں میں چکن گونیا پھیلانے کا سبب بھی بن رہے ہیں، شہر کا کوئی سرکاری اسپتال ایسا نہیں جہاں جسم اور ٹانگوں میں شدید درد کے ساتھ بخار میں مبتلا افراد رپورٹ نہ ہورہے ہوں۔
چکن گونیا سے شہریوں کو بچانے کے لیے محکمہ صحت سندھ کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے عالمی ادارہ صحت سے مدد طلب کرلی گئی ہے۔
ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد توفیق کے مطابق شہر میں مچھر کش اسپرے نہ ہونے کے باعث کیسز میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ چکن گونیا سے بچاو کے لیے لوگ صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں،مچھر مار ادویات کا استعمال کریں تاکہ چکن گونیا سے بچاؤ ممکن ہو سکے۔