09 مئی ، 2017
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے ترقیاتی فنڈز کی عدم فراہمی پر دوسرے روز بھی احتجاج جاری رکھا،گو زرداری گو،گو شہلا گو،نوکرپشن نو کے نعروں سے ایوان گونج اٹھا۔
حکومت نے جوابی وار کرتے ہوئے اپوزیشن کی مخصوص نشستوں میں تبدیلی کی قرار داد کثرت رائے سے منظور کرالی۔
سندھ اسمبلی اجلاس میں ایم کیوایم کے ڈاکٹر ظفر کمالی کی کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروگرام سے متعلق تحریک التواء مسترد ہونے پر اپوزیشن ارکان نے بھر پور احتجاج کیااور ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔
اپوزیشن ارکان کے جارحانہ رویّے پر حکومت نے بھی دفاعی پوزیشن اختیارکرتے ہوئے اپوزیشن کے خلاف مخصوص نشستوں کی تبدیلی سے متعلق قرارداد ایوان میں پیش کر دی۔
قرارداد میں الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی اسمبلی کی نئی پارٹی پوزیشن کے مطابق مخصوص نشستیں ازسر نو تقسیم کی جائیں، یہ قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
چکن گونیا اور نقل مافیاکے خلاف اپوزیشن کی تحریک التوا بھی مسترد کردی گئیں۔
پرائیویٹ ممبر ڈے ہونے کے باوجود اپوزیشن ارکان کی عدم موجودگی کے باعث ڈپٹی اسپیکر نے تمام ایجنڈا نمٹا دیا، بعد میں اجلاس جمعے تک ملتوی کردیا گیا۔