13 مئی ، 2017
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار محمد خان کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کو آئی سی سی میچ ریفری کے لئے نامزد کرنا چاہتے ہیں تاہم اس بارے میں فیصلے کا اختیار خود مصباح الحق کے پاس ہوگا۔
چیئرمین پی سی بی کا اس بارے میں خیال ہے کہ ماضی میں اس معاملے میں پاکستان کے کچھ زیادہ کرکٹرز سامنے نہیں آئےالبتہ اب آئی سی سی کے اس شعبے میں سابق کرکٹرز بڑی تیزی سے سامنے آرہے ہیں اور انھیں خوشی ہوگی ،اگر مصباح اس بارے میں رضامندی ظاہر کریں۔
اب یہ طے پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان کو کرنا ہے کہ وہ کمنٹری کی جانب متوجہ ہوتے ہیں یا پھر پی سی بی کی اس رائے کا احترام کرتے ہوئے اپنی خاموش طبیعت کے عین مطابق میچ ریفری بننے کو ترجیح دیتے ہیں ۔
اگر مصباح الحق اس حوالے سے منظر عام پر آئے تو وہ پہلے پاکستانی ٹیسٹ کرکٹر نہیں ہوں گے،ان سے قبل اس شعبے میں پاکستان کے جن ٹیسٹ کرکٹرز نے قسمت آزمائی کی،ان میں ماجد خان ،کرنل (ر)نوشاد،مرحوم وسیم حسن راجا،نسیم الغنی،اظہر خان اور ویسٹ انڈیز میں قومی ٹیم کے منیجرکے فرائض انجام دینے والے طلعت علی ملک شامل ہیں۔
آئی سی سی میچ ریفری کے حوالے سے پاکستان کی نمائندگی کافی عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی،اب اس بارے میں سولہ سال پاکستان کے لئے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے والے مصباح الحق کا نام لیا جا رہا ہےجن کی رضا مندی سے پاکستان کا خالی خانہ آئی سی سی میچ ریفری کے شعبے میں پر ہو جائے گا۔
موجودہ بین الاقوامی کرکٹ میں آسٹریلیا کے ڈیوڈ بون،انگلینڈ کے کرس براڈ،نیوزی لینڈ کے جیف کروو،سری لنکا کے رنجن مدوگالے،جنوبی افریقا کے اینڈی پائی کرافٹ،بھارت کے جواگل سری ناتھ اور ویسٹ انڈیز کے رچی رچرڈسن میچ ریفری کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔