24 مئی ، 2017
٘حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں معاشی نمو، سرمایہ کاری کے فروغ اور ترقیاتی منصوبوں پر توجہ دے دہی ہے۔ اسکے علاوہ مختلف شعبوں نے بجٹ سے متعلق اپنی تجاویز حکومت کو ارسال کی ہیں۔
چھ فیصد معاشی نمو کا ہدف، ترقیاتی منصوبوں کے لئے2100 ارب روپے مختص اور سرمایہ کاری کے ماحول کو ساز گار بنانا، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں حکومت کی سمت کا تعین کررہی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ترقیاتی منصوبوں اور بجٹ میں کم قیمت گھروں کی فراہمی سیمنٹ سیکٹر کے لئے مثبت ہوگا۔
کھاد پر سیلز ٹیکس ختم یا اسکی شرح پانچ فیصد کئے جانے کی تجویز دی گئی ہے جس کی منظوری فرٹیلائزر شعبےکے لئے مثبت ہوگی۔
ٹیکسٹائل سیکٹر کو زیرو ریٹ رکھے جانے کی تجویز ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن فنڈز اور سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی شعبے کے لئے مثبت ہوگی۔
حکومت پنجاب ایک اور ٹیکسی اسکیم پر کام کررہی ہے،خیال کیا جاتاہےکہ یہ آٹو سیکٹر کے لئے مثبت ہوگا۔
خشک دودھ پر ریگولیٹری ڈیوٹی 10 سے 15 فیصد بڑھائے جانے سے مقامی سطح پر دودھ کی قیمت بڑھ جائے گی جس کا ڈیری سیکٹر پر منفی اثر پڑے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجٹ تجاویز بینکوں کے کاروبار پر بھی منفی اثرات مرتب کریں گی جبکہ تمباکو، آئل مارکیٹنگ کمپنیز، پاور گیس اور اسٹیل شعبے کے لئے بجٹ نیوٹرل ہوگا۔