02 جون ، 2017
گورنر سندھ نے صوبائی اسمبلی کا بجٹ اجلاس 5 جون کو طلب کر لیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے بھی بجٹ تجاویز کی منظوری کیلئے صوبائی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سندھ کے نئے مالی سال کے بجٹ میں 42 ہزار نئی ملازمتوں، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10سے 15 فیصد اضافے اور نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں 13 ہزار سے بڑھا کر 14 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔،پینشن کی مد میں 75 ارب رکھنے کی تجویز شامل ہے۔
ریونیو اخراجات کا تخمینہ تقریباَ 6 کھرب ،سرمایہ جاتی اخراجات 30 ارب سے زائد ،سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لئے 260 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے، حکومت کو وفاق سے قابل تقسیم پول کے ذریعے تقریباَ 6 کھرب 12 ارب، براہ راست منتقلیوں سے تقریباَ60 ارب روپے، بدلہ کی گرانٹ سے 15 ارب روپے حاصل ہوں گے۔
بجٹ میں صوبائی محصولات کا ہدف 178 ارب روپے ہوگا، پراپرٹی ٹیکس نیٹ بڑھانے اور پرانی شرح میں ایک فیصد اضافے، ایکسائز، موٹر وہیکل ٹیکس کی شرح میں بھی اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ بعض نئے ٹیکس بھی بجٹ میں متعارف کرانے کی تجاویز شامل ہیں۔
محکمہ داخلہ اور پولیس کا مجموعی بجٹ 86ارب رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ ریونیو بورڈ کو تقریباً 80 ارب روپے کی وصولیوں کا ہدف دیا جائے گا۔
صوبائی بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے 260 ارب روپے ، ترقیاتی بجٹ میں اضلاع کے لیے 30 ارب روپے مختص کرنے جبکہ بلدیات کے لیے نئے بجٹ میں 60 ارب روپے کی رقم مختص کرنے کی تجویز ہے۔