11 جون ، 2017
لاہور میں گندے انڈوں کے خریداروں کے خلاف فوڈ اتھارٹی کی تحقیقات میں کئی معروف کمپنیاں بھی گندے انڈوں کی خریدار نکلیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک گندا انڈا2 روپے میں خریدا جاتا،جن سے پاوڈر بنا کربیکریوں، مختلف کمپنیوں کو سپلائی کیا جاتا تھا۔
ہمارے معاشرے میں ایسے ناسور بھی ہیں جو کہتے ہیں انڈا خراب ہوجائے تو مت پھینکیں،یہ خراب انڈابھی 2روپے میں بک سکتا ہے،جو ان گندے انڈوں کےخریداربھی ہیں اور ان سے تیار کردہ پاؤڈرسے معصوم بچوں اور دوسرے شہریوں کےلئےبسکٹس اورکھانے کی دیگر اشیاء تیار بھی کرتے ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے2دن پہلےمانگامنڈی میں ایک ایگ پروسیسنگ یونٹ پرچھاپاماراتھا،جہاں سےکروڑوں روپے مالیت کے لاکھوں گندے انڈےپکڑےگئےتھے،ان میں سےکئی گندے انڈوں سے چوزےبھی نکل چکےتھے۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کےمطابق ایگ پراسسنگ یونٹ میں گندےانڈوں سے پاوڈر بنایاجاتااوریہ پاؤڈربسکٹس سمیت کھانے کی دیگر اشیاء بنانے والی فیکٹریاں اور بیکریاں خریدلیتیں۔
جیو نیوز نے ایگ پراسسنگ یونٹ کو2روپےفی انڈاکےحساب سے گندے انڈے بیچنےوالوں اور ان انڈوں سےبنا پاوڈرخریدنےوالوں کا کھوج لگا کر تمام دستاویزات حاصل کرلیں، خریدارکمپنیوں میں2مشہورفوڈکمپنیاں بھی شامل ہیں۔