05 جولائی ، 2017
تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ انسان کے موٹاپے میں صرف جنک فوڈ کھانے سے ہی اضافہ نہیں ہوتا بلکہ اس میں کچھ عمل دخل ہماری نیند کا بھی ہوتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کی پوری نیند وزن کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے جب کہ نیند کی کمی کی ایک بڑی وجہ ہماری مصروفیات بھی ہیں جس سے ہماری بھوک اور جسمانی سرگرمیاں متاثر ہوتی ہیں اور ہماری کھانے کی عادت پر اثر پڑتا ہے جو وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
سوڈان کی اپسالا یونیورسٹی کے دماغی امراض کے ماہر سائنسدان (نیورو سائنٹسٹ) کے مطابق نیند کی کمی موٹاپے کا باعث بنتی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ نیند کو بہتر کرنے سے وزن بڑھنے کے امکانات میں بھی کمی ہو جائے گی۔
وزن بڑھنے کی ایک اور وجہ ورزش کی طرف کم رجحان کو بھی کہا جا سکتا ہے۔
لیکن اس میں جنک فوڈ اور نیند کی کمی کا بھی اہم کردار ہے۔ سائنسدان کا مزید کہنا تھا کہ کئی تحقیقوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ نیند کی کمی اور موٹاپے کا گہرا تعلق ہے۔
یونیورسٹی کی ٹیم نے اس حوالے سے ایک تجربے میں چند طالب علموں کی نیند کے اوقات کو نوٹ کیا جس میں نارمل نیند سے مختصر نیند اور کئی دِنوں تک بالکل نہ سونے والے بھی شامل تھے۔
اس کے بعد ماہرین نے ان طالب علموں کی کھانے میں آنے والی تبدیلیوں کو دیکھا۔
تجربے میں ایک رات بھی نہ سونے کی وجہ سے ان کو سست پایا گیا جس سے سانس لینے اور کھانا ہضم کرنے میں بھی 5 سے 20 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔
اس کے علاوہ ان طالب علموں میں بلڈ شوگر اور بھوک کو بڑھتا ہوا پایا گیا جب کہ دباو کی وجہ سے کولیسٹرول ہارمون متاثر ہوتا ہے اس لیے ان کے خون میں شوگر اور ہارمون لیول کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔
سائنسدان کا کہنا تھا کہ نیند کی کمی کی وجہ سے قوت مدافعت میں رکاوٹ اور انسولین کی حساسیت میں کمی پیدا ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے موٹاپے اور شوگر کا شکار ہوتے ہیں۔
جب کہ نیند کی کمی یا محرومی کی وجہ سے ہم زیادہ کھاتے ہیں جس کی وجہ سے ہم موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں۔