Geo News
Geo News

پاکستان
11 جولائی ، 2012

سینیٹ: توہین عدالت بل 2012ء منظور، اپوزیشن کا واک آوٴٹ

سینیٹ: توہین عدالت بل 2012ء منظور، اپوزیشن کا واک آوٴٹ

اسلام آباد … توہین عدالت ترمیمی بل 2012ء سینیٹ میں منظور کرلیا گیا، صدر کے دستخط کے بعد توہین عدالت ترمیمی بل قانون بن جائے گا، مسلم لیگ ن کے سینیٹرز نے بل کی شدید مخالفت کی اور ایوان سے واک آوٴٹ کیا۔ اسلام آباد میں سینیٹ کا اجلاس چیئرمین نیئر حسین بخاری کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے توہین عدالت ترمیمی بل 2012ء منظوری کیلئے پیش کیا، مسلم لیگ ن کے ارکان کی جانب سے بل کی شدید مخالفت کی گئی تاہم ایوان نے اس بل کو اکثریت رائے سے منظور کرلیا۔ توہین عدالت کا ترمیمی بل قومی اسمبلی سے پہلے ہی منظور ہوچکا ہے اور اب صدر کے دستخط کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔ بل کے مطابق آئین کی شق 248 کی ذیلی شق ایک کے تحت صدر، وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، وفاقی اور صوبائی کابینہ اور گورنر سمیت مختلف شخصیات کو استثنیٰ دیا گیا ہے، جس کے مطابق ان افراد کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں ہوسکے گی۔ بل کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدالت توہین کرنیوالے شخص کو حراست میں لینے کا حکم دے سکتی ہے تاہم اسی روز گرفتار شخص کو ضمانت پر رہا کرنا ہوگا۔ متن کے مطابق اس شخص کے خلاف بعد میں مقدمہ چلتا ہے تو مزید سزا دی جا سکتی ہے۔ بل کے مطابق جج کے بارے میں سچا بیان توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آئے گا، تاہم یہ بیان عدالتی سرگرمیوں کے بارے میں نہیں ہونا چاہئے، عدالتی فیصلوں سے متعلق مناسب الفاظ میں تبصرہ توہین عدالت نہیں ہوگا۔

مزید خبریں :