بے نظیر کے بچوں نے عدالتی فیصلہ ’ناقابل قبول‘ قرار دیدیا

سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے بچوں نے اپنی والدہ کے قتل کیس کا فیصلہ ناقابل قبول قرار دے دیا۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 10 سال بعد بے نظیر قتل کیس کا فیصلہ سنادیا جس میں 5 ملزمان کو بری اور پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے جب کہ سابق پولیس افسران سعود عزیز اور خرم شہزاد کو 17، 17 سال کی سزا کا حکم دیا گیا۔

عدالتی فیصلے پر بلاول، آصفہ اور بختاور بھٹو زرداری نے اپنے رد عمل کا اظہار سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔

پیپلزپارٹی کے چیرمین اور شہید بے نظیر بھٹو کے صاحبزادے بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ کیس کا فیصلہ مایوس کن اور ناقابل قبول ہے۔


انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی رہائی صرف ناانصافی ہی نہیں بلکہ خطرناک بھی ہے

بلاول بھٹو نے فیصلے پر قانون آپشن پر غور کرنے کا بھی کہا۔

آصفہ بھٹو نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ہے سہولت کاروں کو سزا دی گئی مگر جو اصل مجرم پایا گیا وہ آزاد ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ جب تک مشرف اپنے جرم کا حساب نہیں دیتے انصاف نہیں ہوگا، ہم 10 سال بعد بھی انصاف کا انتظار کریں۔


جب کہ بختاور بھٹو زرداری کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ مشرف نے جائے وقوعہ کو دھونے کا حکم دیا۔


بختاور نے اپنی ٹوئٹ کے ساتھ ہیش ٹیگ میں پرویز مشرف کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق چیرمین سینیٹ نیئر بخاری نے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

جیونیوز سے گفتگو میں نیئر بخاری کا کہنا تھا کہ ملزمان کو کم سزا دی گئی ہے، فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں اور اس پر اپیل دائر کریں گے۔

مزید خبریں :