07 ستمبر ، 2017
اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان باہمی احترام کیساتھ قربانیوں کا ادراک کرنیوالے ممالک کیساتھ آگے بڑھے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واشنگٹن میں بیٹھے لوگوں کو پاکستان اور خطے کی حقیقی صورتحال کا ادراک نہیں، امریکا،پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت کا احترام کرے، پاکستانی قوم کو قربانی کا بکرا نہیں بننے دیں گے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ امریکہ سے تعلقات ختم نہیں کر رہے،معاملات ملکی مفادات کی نظر سے دیکھیں گے، امریکہ سمیت کسی بھی ملک سے تعلقات کو باہمی احترام پر مبنی دیکھنا چاہتے ہیں۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ سفرا کانفرنس میں امریکا کی نئی پالیسی پر غور کیا گیا ہے، امریکا میں پاکستانی سفیر اعزاز چودھری نے پالیسی کے مختلف زاویوں کو واضح کیا، کانفرنس میں امریکا کی نئی پالیسی پر غور کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی افغانستان پاکستان پالیسی کے بعد خارجہ پالیسی کی فارمولیشن ضروری تھی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں محتاط طریقے سے کہوں گا کہ ہم نئی پیرا ڈایم لائیں گے، وزیر اعظم نے بھی نئی پیرا ڈایم پر زور دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے دوران ہمسایہ ممالک خصوصاً بھارت کیساتھ تعلقات پر بھی بات کی گئی، اقوام متحدہ کے کردار سےمتعلق بھی تفصیلی بات چیت کی گئی، کشمیر میں جو ہو رہا ہے اسے مدنظر رکھ کر بھارت سے تعلقات زیر غور آئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ خطے میں تبدیلی کے باعث نئی جغرافیائی تبدیلیاں آ رہی ہیں، نئے اتحاد بن رہے ہیں ہمیں بھی نئی اور درست سمت کا تعین کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں شدت سے احساس ہے کہ دنیا ہماری قربانیوں کو دوسرے انداز میں دیکھتی ہے جسے تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ماہ میں اندازہ ہوگیا ہے پاکستان کی خارجہ پالیسی بحران کا شکار ہے تاہم افسران نے اس پر قابو پایا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جو دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہا ہے جبکہ کوئی بھی دوسرا ملک ایسا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بے شک نہ مانے لیکن پاکستان میں امن ہے،کراچی میں امن ہے، سوات میں امن ہے، ہماری مسجدیں گھر گلیاں محفوظ ہیں، ایک دو واقعات ہوتے رہتے ہیں لیکن ہم یہ جنگ جیت رہے ہیں، میں یہ نہیں کہتا کہ حالات مکمل طور پر بہتر ہیں لیکن بہت بہتر ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری بقا داؤ پر لگی ہے اسلیے ہم سے بہتر یہ جنگ کوئی لڑ ہی نہیں سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سابق سفیر عبد الباسط کا اب کسی ریاستی ادارے سے تعلق نہیں، ان کی ذاتی شکایات ہیں لیکن انکا طریقہ کار درست نہیں ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ تمام ہمسایہ ممالک کیساتھ بہترین تعلقات چاہتے ہیں، جن ہمسایوں کیساتھ تعلقات میں دراڑیں ہیں انکو دور کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ آج تھوڑی دیر بعد چین جاؤں گا اور وہاں وزیر خارجہ سے ملوں گا، چین کے بعد ایران کا بھی دورہ کرنا ہے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ کانفرنس میں دوست ممالک سے روابط کا بھی جائزہ لیا گیا، تمام تجاویز قومی سلامتی کمیٹی اور پارلیمنٹ میں بھیجیں گے۔