25 ستمبر ، 2017
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے ریفرنس میں 27 ستمبر کو فرد جرم عائد کی جائے گی۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے جہاں جج محمد بشیر نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے ریفرنس کی سماعت کی۔
دوران سماعت اسحاق ڈار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کے خلاف ریفرنس 23 جلدوں پر مشتمل ہے اس لئے اسے پڑھنے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے۔
احتساب عدالت کے جج نے وکیل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو 6 ماہ کے اندر ٹرائل مکمل کرنا ہے، اگر ایک ہفتے کی مہلت دی تو مقررہ مدت میں کیس نہیں نمٹایا جاسکتا۔
جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ ریفرنس پڑھنے کے لئے 2 دن کافی ہیں، عدالت روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرے گی۔
عدالت نے اسحاق ڈار کی اگلی سماعت پر حاضری یقینی بنانے کے لئے انہیں 50 لاکھ روپے کے مچلکے بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔
اس سے قبل 20 ستمبر کو ہونے والی سماعت کے موقع پر احتساب عدالت نے عدم پیشی پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔
عدالت نے اسحاق ڈار کو 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پر ہر صورت حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی تھی۔
خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا تھا۔