پاکستان
Time 02 اکتوبر ، 2017

کراچی: خواتین پر حملہ کرنے کے شبے میں 6 افراد زیر حراست

کراچی: گلستان جوہر میں خواتین پر تیز دھار آلے سے حملے کرنے کے شبے میں پولیس نے 6 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

ایس ایس پی ایسٹ سمیع اللہ سومرو کے مطابق زیر حراست افراد کا حلیہ ملزم سے ملتا جلتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گلستان جوہر کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے جن کے دوران 6 مشبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ زیرحراست مشتبہ افراد سے تفتیش جاری ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ کئی روز سے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں خواتین پر تیز دھار آلے کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق اب تک خواتین پر حملے کے 9 واقعات ہوچکے ہیں۔

پولیس نے زخمی ہونے والی ایک لڑکی عروسہ کا بیان ریکارڈ کیا جن کا جیونیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ کہ وہ 26 ستمبر کو اپنے گھر والوں کے ساتھ جارہی تھیں کہ موٹر سائیکل پر سوار شخص نے پیچھے سے تیز دھار آلے سے وار کیا جس سے وہ زخمی ہوگئیں جب کہ حملہ کرنے والا ہیلمٹ پہنے ہوئے تھا۔

لڑکی کی والدہ کا جیونیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ عروسہ ساتویں جماعت کی طالبہ ہے، حملے کے نتیجے میں اسے 8 ٹانکے آئے، پولیس نے مقدمہ درج کرانے کا کہا تھا لیکن ہم نے منع کردیا۔

پولیس کے مطابق حملے میں زخمی ہونے والی ایک اور خاتون 50 سالہ ہاجرہ نے بھی بیان ریکارڈ کرادیا ہے جس کےمطابق حملہ آوروں نے تیز دھار آلے سے عقب کے حصے اور ہاتھ پر حملہ کیا جب کہ حملہ کرنے والے کو دیکھ نہیں سکیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین کو زخمی کرنے والا ملزم چاقو نہیں بلکہ سرجیکل بلیڈ استعمال کر رہا ہے۔

ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے اس سے قبل جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملزم نفسیاتی مریض لگتا ہے جو چاقو نہیں بلکہ سرجیکل بلیڈ یا اس سے ملتا جلتا کوئی آلہ استعمال کررہا ہے جو بازار میں عام دستیاب ہے۔

کالی شرٹ، ہیلمٹ ، موٹرسائیکل پر سوار ملزم نسبتاً سنسان علاقے میں اچانک نمودار ہوتا ہے اور راہ چلتی خواتین پر پشت سے وار کرکے فرار ہوجاتا ہے۔

مزید خبریں :