19 اکتوبر ، 2017
اسلام آباد: سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شفاف ٹرائل میرا حق ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر پر فرد جرم عائد کردی ہے تاہم ملزمان کی جانب سے فرد جرم سے انکار کیا گیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نوازشریف کے مقرر کردہ نمائندے ظافر خان کو فرد جرم پڑھ کر سنائی جس پر ظافر خان نے نوازشریف کی طرف سے فرد جرم سے انکار کردیا۔
ظافر خان نے نوازشریف کی طرف سے بیان دیا کہ آئین میرے بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہے، شفاف ٹرائل میرا حق ہے۔
نوازشریف نے بذریعہ ظافر خان کہا ہےکہ سپریم کورٹ نے 6 ماہ میں کیس نمٹانے اور ٹرائل پر نگران جج مقرر کرنے کا فیصلہ سنایا جس کی نظیر نہیں ملتی۔
واضح رہے کہ نیب نے شریف خاندان کےخلاف ریفرنس پاناما کیس کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں دائر کیے ہیں جن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل مل کےریفرنس ہیں۔
میاں نوازشریف ان دنوں لندن میں موجود ہیں جہاں ان کی اہلیہ کلثوم نواز کا علاج جاری ہے۔