بھارتی حکمران جماعت بھی ’پدماوتی‘ تنازع میں کود پڑی

ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوتی‘ کی نمائش کے تنازع میں بھارتی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی بھی کود پڑی۔

دپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ اور شاہد کپور کی فلم ’پدماوتی‘ کی نمائش جیسے جیسے قریب آرہی ہے تو فلم کے لیے مشکلات بڑھتی جارہی ہیں۔

فلم کی نمائش کی تاریخ یکم دسمبر ہے لیکن انتہا پسند شری راجپوت کرنی سینا کی جانب سے فلم کی نمائش کو روکنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں اور فلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

اب بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن کمیشن، حکومت اور فلم سنسر بورڈ کو خط لکھ کر نمائش سے قبل فلم دکھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی گجرات کے ترجمان اور راجپوت کرنی سینا کے رہنما نے خط میں حکومت اور فلم سنسر بورڈ سے کہا ہے کہ اس فلم کے ذریعے ایک کمیونٹی کی دل آزاری ہوسکتی ہے لہذا کسی بھی تنازع سے بچنے کے لیے فلم کی نمائش سے قبل کرنی سینا کو دکھائی جائے اور ایسا کرنے سے فلم کی ریلیز میں مسائل نہیں ہوں گے۔

بی جے پی رہنما نے الیکشن کمیشن کو خط میں فلم کی ریلیز پر پابندی لگانے یا پھر گجرات کے انتخابات کے بعد نمائش کے لیے پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب بھارت کے علاوہ دنیا بھر میں فلم ’پدماوتی‘ کے ریلیز کے رائٹس ہالی وڈ کے مشہور اسٹوڈیو ’پیراماؤنٹ پکچرز‘ نے خرید لیے ہیں۔

مزید خبریں :