29 نومبر ، 2017
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اسحاق ڈار کی بذریعہ اشتہار طلبی کا نوٹس احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر آویزاں کردیا گیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی آئندہ سماعت 4 دسمبر کو کریں گے تاہم فاضل جج نے اسحاق ڈار کے ضامن کو جواب داخل کرانے کے لیے آج طلب کیا تھا۔
اسحاق ڈار کے ضامن احمد علی قدوسی عدالت کے روبرو پیش ہوئے تو انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ اسحاق ڈار ملک میں نہیں اس لئے پیش کرنے کے لئے وقت دیا جائے۔
اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے کہا کہ ملزم پیش کرنے کے لئے ضامن کو پہلے ہی کافی وقت دیا جا چکا ہے اور 4 مرتبہ نوٹسز بھی جاری کیے گئے۔
ضامن احمد علی قدوسی نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار کی انجیو گرافی ہو چکی، اور اب رپورٹس کا انتظار ہے تاہم ان کا پتہ کرنے خود بھی برطانیہ جا رہا ہوں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اسحاق ڈار کے پہلے بھی 2 دفعہ اسٹنٹ ڈالے جا چکے ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کوئی ملزم کے اسٹنٹس لیک اور کوئی شریانیں لیک ہونے کا بتاتا ہے۔
اس موقع پر ضامن نے کہا کہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے لئے 3 سے 4 ہفتے درکار ہیں۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈار کے ضامن کو ملزم پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت چار دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے نیب ریفرنس کی 21 نومبر کی سماعت کے دوران مسلسل عدم پیشی پر اسحاق ڈار کو مفرور قرار دیا تھا۔
عدالت نے اسحاق ڈار کو بذریعہ اشتہار 10 دن میں احتساب عدالت کے سامنے پیش ہونے کا بھی حکم دیتے ہوئے اس حوالے سے اشتہار 21 نومبر کو جاری کیا جس کی مہلت کل مکمل ہورہی ہے۔
احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر آج اسحاق ڈار کی طلبی کا نوٹس آویزاں کردیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مفرور ملزم اسحاق ڈار 10 دن میں پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔
ملزم کی مسلسل غیر حاضری پر عدالت نے کہا تھا کہ ضامن بتائے کہ اسحاق ڈار کی غیر حاضری پر کیوں نہ 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے ضبط کرلیے جائیں۔
کیس کا پس منظر
سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا ہے۔
سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے۔
27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار 7 مرتبہ احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔