نیب ریفرنسز: حسن اور حسین نواز باضابطہ اشتہاری ملزم قرار

اسلام آباد: احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز کی سماعت کے سلسلے میں مسلسل غیر حاضری پر حسن اور حسین نواز کو باضابطہ طور پر اشتہاری قرار دے دیا۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائر فلیگ شپ انویسٹمنٹ، العزیزیہ مل اور لندن پراپرٹیز سے متعلق تینوں ریفرنسز کی سماعت کے سلسلے میں پیش نہ ہونے پر مفرور قرار دے رکھا ہے جب کہ ملزمان کی جائیداد کی قرقی کا بھی حکم دیا جاچکا ہے۔

جیونیوز کےمطابق احتساب عدالت نے آج سابق وزیراعظم کے دونوں بیٹوں کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی اور دونوں کو اشتہاری قرار دیدیا۔

نمائندہ جیونیوز کے مطابق حسن اور حسین نواز کو پہلے سے ہی اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا عمل جاری تھا اور عدالت نے آج دونوں ملزمان کو باضابطہ طور پر اشتہاری ملزم قرار دے دیا ہے۔

ملزمان کو اشتہاری قرار دیئے جانے کے بعد اب نیب آرڈیننس کے سیکشن 512 کے تحت ملزمان کے شہادتیں ریکارڈ کی جائیں گی۔

عدالت نے حسن اور حسین نواز کی جائیداد کے حوالے سے بھی نیب سے رپورٹ طلب کی تھی جو عدالت میں جمع کرادی گئی ہے۔

نیب رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ پاکستان میں حسن اور حسین نواز کی کوئی جائیداد نہیں ملی، اگر ملزمان کی جائیداد کی تفصیلات سامنے آئیں تو وہ عدالت میں پیش کی جائیں گی۔

نیب رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ ملزمان کے بینک اکاؤنٹس اور حصص پہلے ہی منجمد کیے جاچکے ہیں۔

نمائندہ کے مطابق نیب ریفرنسز کیس سے متعلق جو گواہان نوازشریف کے خلاف شہادتیں ریکارڈ کرارہے ہیں وہی حسن اور حسین نواز کے خلاف بھی شہادتیں دیں گے اور گواہان کے بیان بھی ریکارڈ پر لائے جائیں گے۔

حسن اور حسین نواز نیب ریفرنسز کی ایک بھی سماعت میں پیش نہیں ہوئے اور ان کے وکلا بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے ہیں، اسی بنیاد پر عدالت نے دونوں ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی برقرار رکھے ہیں۔

واضح رہےکہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف تین ریفرنسز دائر کیے ہیں جن میں نوازشریف سمیت تمام نامزد ملزمان پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔

مزید خبریں :