06 دسمبر ، 2017
کراچی: اسٹیٹ بینک نے ڈیبٹ کارڈز سے اسکمنگ کی وارداتوں پر آئندہ سال سے اے ٹی ایم کارڈز میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔
گزشتہ دنوں اے ٹی ایم کے ذریعے اسکمنگ سے صارفین کا ڈیٹا چرا کر رقوم چوری کرنے کا انکشاف ہوا جس میں کئی بینک صارفین کو اپنی رقوم سے ہاتھ دھونا پڑا جب کہ انہیں اس چوری کا پتا بینک کے بتانے پر پڑا۔
اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ کارڈ کے پیچھے مقناطیسی اسٹرپ سے اکاؤنٹس تفصیلات چرا کر غیر قانونی کام کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اس طرح ملک کے اندر اور باہر مختلف جگہوں سے رقوم غیر قانونی طور پر نکلوائے گئیں، اب تک 296 کھاتے داروں نے مشکوک لین دین کی شکایت کی اور نکلوائی گئی رقم کا اندازہ ایک کروڑ 2 لاکھ روپے ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق حبیب بینک نے مشتبہ کارڈز منسوخ کردیئے ہیں، بینک نے متاثرین میں رقوم ادائیگی شروع کردی ہے اور مرکزی بنیک جائزہ لے رہا ہے کہ حبیب بینک اے ٹی ایمز استعمال کرنے والے دیگر بینک صارفین تو اس کا نشانہ نہیں بنے۔
مرکزی بینک نے کہا ہے کہ آئندہ سال 30 جون سے یورو پے ماسٹر کارڈز متعارف ہوں گے جس میں ہیکرز کا نشانہ بننے والی مقناطیسی اسٹرپ کے بجائے چپ موجود ہوگی۔