15 دسمبر ، 2017
اسلام آباد: تحریک انصاف نے جہانگیر ترین سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کرنے کا اعلان کردیا۔
سپریم کورٹ نے عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کا فیصلہ سنادیا جس میں عمران خان کو اہل جب کہ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دیا ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کےبعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ جہانگیر ترین کے خلاف تین الزامات تھے، پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف درخواست مسترد کی گئی جب کہ جہانگیر ترین کےخلاف درخواست میں دو الزامات مسترد کیے گئے، انہیں ایک الزام پر نااہل کیا گیا جو ایک تکنیکی مسئلہ ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جہانگیر ترین کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کریں گے لیکن آج کے فیصلے سے ہمارا مؤقف درست ثابت ہوا ہے، عمران خان اور جہانگیر ترین کا پاناما کے مافیا سے کوئی مقابلہ نہیں، ہمارے کیس کو جس طرح مقابلے پر رکھا گیا وہ خود بہت بڑی زیادتی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عدالت نے 99 فیصد ہمارے حق میں اور ایک فیصد خلاف فیصلہ دیا، جہانگیر ترین پر منی لانڈرنگ، کرپشن اور انسائیڈر ٹریڈنگ کے الزامات مسترد کیے گئے، ان کی نااہلی تکنیکی بنیادوں پر ہوئی، امید ہے نظر ثانی کی درخواست میں سپریم کورٹ یہ فیصلہ واپس لے گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ جہانگیر ترین کی حد تک عدالتی فیصلے سے مایوسی ہوئی، عمران خان نے جہانگیر ترین کو بطور سیکریٹری جنرل کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی خوشیاں عارضی ہیں،کچھ لندن بھاگ گئے اور کچھ بھاگنے والے ہیں، حنیف عباسی نے سپریم کورٹ کے سامنےغلط بیانی کی، عدالت کو حنیف عباسی کی غلط بیانی کا نوٹس لیناچاہیےتھا، حنیف عباسی نےجہانگیرترین کی آف شورکمپنی کوپاناماکی کمپنی قراردیا۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھاکہ جہانگیر ترین توازن برقرار رکھنے کے نظریئے کا شکار ہوئے، جہانگیر ترین توازن برقرار رکھنے کے نظریئے کا شکار ہوئے، فیصلے کو توازن قائم رکھنے کے طور پر نہیں دیکھنا چاہیے، عدالتوں کو مقدمات کافیصلہ میرٹ پرکرناچاہیے۔