دنیا
Time 18 دسمبر ، 2017

امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لینے کی قرارداد ویٹو کردی

فوٹو: رائٹرز

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لینے کی درخواست ویٹو کردی۔

نیویارک میں ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں سلامتی کونسل کے 14 رکن ممالک نے امریکا سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے سے متعلق اپنا فیصلہ واپس لینے اور اپنا سفارتخانہ وہاں منتقل نہ کرنے کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تاہم امریکا نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنا فیصلہ واپس لینے سے انکار کر دیا۔

سلامتی کونسل میں امریکا کے اہم اتحادی ممالک برطانیہ، فرانس، جاپان، اٹلی اور یوکرین نے بھی اس قرارداد کے حق میں ووٹ ڈالے، جس میں کہا گیا تھا کہ مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق کسی بھی فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں ہو گی۔

مصر کی جانب سے سلامتی کونسل میں جمع کرائی گئی قرارداد میں امریکا کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے فیصلے کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ اس مسئلے کو فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے نے اسرائیلی دارالحکومت کی منتقلی کا فیصلہ واپس لینے سے انکار کرتے ہوئے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ وہاں منتقل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

امریکی صدر کے اس اعلان پر نہ صرف مسلم ممالک میں شدید ردعمل دیکھنے میں آیا بلکہ یورپی اور مغربی ممالک میں بھی اس فیصلے کے خلاف مظاہرے دیکھنے میں آئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا گیا جس میں امریکی صدر کے فیصلے کی شدید مذمت کی گئی اور ڈونلڈ ٹرمپ سے فیصلہ فی الفور واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

مزید خبریں :