28 دسمبر ، 2017
پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے رواں ہفتے اپنی والدہ اور اہلیہ کے سامنے بھی بھارتی ایجنٹ ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
بھارتی نیوز ویب سائٹ ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق 25 دسمبر کو پاکستانی دفتر خارجہ میں والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کے دوران کلبھوشن نے بتایا کہ وہ درحقیقت بھارتی جاسوس ہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کلبھوشن نے پاکستان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تفصیلات ماں اور بیوی کو بتاکر ان کااعتراف کیا، جن میں پاکستان میں دہشت گردی کی کئی وارداتوں کی سازش میں ملوث ہونےکا اعتراف بھی شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق کلبھوشن کے اعتراف پر اس کی والدہ آوانتی نے پوچھا، 'تم ایسا کیوں کہہ رہے ہو؟ تم تو ایران میں بزنس کرتے تھے اور اغوا کرلیے گئے تھے، تمہیں ان کو سچ بتانا چاہیے۔'
یاد رہے کہ پاکستان نے 25 دسمبر کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر دفتر خارجہ میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے ان کی اہلیہ چیتنا اور والدہ آونتی کی ملاقات کروائی تھی، جو تقریباً 40 منٹ تک جاری رہی۔
دفتر خارجہ کے اولڈ بلاکس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن سے اس کے اہلخانہ کی مخصوص کمرے میں ملاقات کرائی گئی جہاں شیشے کے ایک طرف جاسوس کلبھوشن اور دوسری طرف اس کی والدہ آونتی سودھیر اور بیوی چیتنا یادیو موجود تھیں۔
ملاقات کے دوران بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ اور پاکستانی دفتر خارجہ کی ڈائریکٹر انڈیا ڈیسک ڈاکٹر فاریحہ بھی موجود تھیں۔
بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کی والدہ نے ملاقات کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ کا شکریہ ادا کیا جس کے بعد انہیں سخت سیکیورٹی میں بھارتی ہائی کمیشن لے جایا گیا۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ سشما سوراج آج لوک سبھامیں کلبھوشن سے متعلق بیان دیں گی۔
واضح رہے کہ کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا، اس پر پاکستان میں دہشت گردی اور جاسوسی کے سنگین الزامات ہیں جس کا اعتراف بھارتی جاسوس نے مجسٹریٹ کے سامنے کیا۔
رواں برس 10 اپریل 2017 کو کلبھوشن یادیو کو جاسوسی، کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔
لیکن بھارت کی جانب سے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں معاملہ لے جانے کے سبب کلبھوشن یادیو کی سزا پر عمل درآمد روک دیا گیا ہے۔