02 جنوری ، 2018
کراچی میں زیرِ تعمیر لیاری ایکسپریس وے منصوبہ 15 سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہوسکا، سندھ ہائیکورٹ نے 31 دسمبر تک کی ڈیڈ لائن دی تھی تاہم متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ منصوبہ مکمل ہونے میں مزید پندرہ سے بیس دن لگیں گے۔
ایک جانب پنجاب حکومت کی ترقیاتی کاموں کو مکمل کرنے کی رفتار ہے جس کے چرچے پاکستان سے نکل کر چین تک جاپہنچے ہیں اور دوسری جانب سندھ حکومت کی رفتار ہے جو زبانی جمع خرچ سے آگے بڑھتی نظر نہیں آرہی۔
سندھ حکومت کی سست رفتاری کا ایک ثبوت کراچی میں لیاری ایکسپریس وے کا منصوبہ ہے جو 2002 میں شروع ہوا اور اب تک مکمل نہیں ہوسکا۔
ابتداء میں اس کی لاگت 10 ارب روپے تھی جو بڑھتے بڑھتے 23 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔
اس منصوبے کی وجہ سے پندرہ ہزار کے لگ بھگ خاندان متاثر ہوئے تاہم کرپشن کی انتہاء دیکھئے کہ جتنے افراد متاثر ہوئے اس سے کہیں زیادہ افراد کو متبادل جگہیں اور امدادی رقوم دیئے جانے کے باوجود معاملہ وہیں کا وہیں ہے۔
اس حوالے سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لیاری ایکسپریس وے کا افتتاح 15 سے 20 جنوری تک متوقع ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوران سہراب گوٹھ پر ایکسپریس وے کے پاس تجاوزات کیخلاف آپریشن ہوگا جبکہ کمشنر کراچی، ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے حکام منصوبے کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کروائیں گے۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ کراچی تا حیدر آباد موٹر وے بھی جنوری کے اختتام تک مکمل ہوجائے گی۔