شوق کا کوئی مول نہیں— کراچی کے نوجوانوں کا 'منی چڑیا گھر'

بہادر آباد کے 2 نوجوانوں کو جانور پالنے کا اتنا شوق تھا کہ انہوں نے اپنے گھر میں ہی چھوٹا سا چڑیا گھر بنا ڈالا۔


کہتے ہیں شوق کا کوئی مول نہیں اور اکثر لوگ اپنے شوق کی خاطر نامعلوم کیا کیا کرجاتے ہیں۔

کراچی کے علاقے بہادر آباد کے 2 نوجوانوں کو بھی جانور پالنے کا اتنا شوق تھا کہ انہوں نے اپنے گھر میں ہی چھوٹا سا چڑیا گھر بنا ڈالا۔

علیم اور عاصم کو ان بے زبان جانوروں سے اتنی محبت ہے کہ وہ انہیں خود سے جدا نہیں ہونے دیتے اور انہوں نے اپنے گھر میں بہت محبت سے جانور پال رکھے ہیں۔

اسکرین گریب—۔

بہادرآباد کے اس گھر میں بنائے گئے 'منی چڑیا گھر' میں 40 کے قریب جانور موجود ہیں، جن میں شتر مرغ، ٹرکی، بندر، مگرمچھ، مور، سانپ اور دیگر جانور اور پرندوں کے ساتھ نایاب نسل کے پہاڑی دنبے اور جیگوا کی نسل کی فشنگ کیٹ بھی شامل ہے۔

اسکرین گریب—۔


اسکرین گریب—۔
اسکرین گریب—۔

علیم کو بچپن سے ہی جانور پالنے کا شوق تھا، ان کا کہنا ہے کہ اپنے پالتو جانوروں کے ساتھ وقت گزارنے سے ساری تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔

علیم کے مطابق وہ اپنے سارے کام کرنے کے بعد ان جانوروں کے ساتھ وقت گزارنا پسند کرتے ہیں۔

اسکرین گریب—۔


اسکرین گریب—۔

دوسری جانب عاصم کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ان خاص دوستوں کی دیکھ بھال بہت دل سے کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ان جانوروں کو خوراک کے ساتھ ساتھ ڈی ہائیڈریشن کی صورت میں او آر ایس اور چینی کا پانی بھی دیتے ہیں۔

اسکرین گریب—۔

ایک ایسے معاشرے میں جہاں بے زبان جانوروں کو کوئی خاص توجہ نہیں دی جاتی، ان نوجوانوں کی جانوروں سے محبت واقعی بے مثال ہے۔