تصاویر: زینب سے زیادتی و قتل کے واقعے کے بعد ملک بھر میں مظاہرے

واقعے کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید مذمت کی جارہی ہے جبکہ پنجاب پولیس کی جانب سے ملزمان کی تلاش جاری ہے

قصور میں سات سالہ بچی زینب سے زیادتی کے بعد قتل کی لرزہ خیز واردات کے بعد ملک بھر میں مظاہروں اور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

واقعے کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں شدید مذمت کی جارہی ہے جبکہ پنجاب پولیس کی جانب سے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے زینب کے قتل میں ملوث ملزم کی نشاندہی پر ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد محمد امین نے کہا کہ ابھی تک سی سی ٹی وی فوٹیج سے وہ شخص سمجھ نہیں آیا لیکن جب اگلے دن کیمرے سے پتا چل گیا تھا تو بہتر ٹیکنالوجی کی مدد سے تصویر کو ٹھیک کیا جاسکتا تھا۔

کراچی میں ایک بچی ننھی زینب کی تصویر دیکھ رہی 
پشاور: اس واقعے سے قبل ایک سال کے دوران 11 دیگر بچیوں کے ساتھ قصور میں اسی طرح کا واقعہ ہوچکا ہے—پی پی آئی۔
پشاور: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ملزمان کی نشاندہی پر ایک کروڑ روپے کا انعام مقرر کیا ہے—پی پی آئی۔
پشاور: ایک رپورٹ کے مطابق 2016 کے ابتدائی 6 ماہ میں 1764 بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات ہوئے—پی پی آئی۔
کراچی: بدھ کے روز واقعہ رپورٹ ہونے کے بعد اس کا چیف جسٹس پاکستان اور آرمی چیف کی جانب سے بھی نوٹس لیا گیا—رائٹرز۔
کراچی میں ایک مظاہرے کے دوران ایک بچی زینب کی تصویر لیے کھڑی ہے—رائٹرز۔
قصور واقعے کے بعد ملک بھر میں مظاہرے اور احتجاج جاری ہے جبکہ اس کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی جارہی ہے—رائٹرز۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے معاملے پر جے آئی ٹی بھی تشکیل دیدی ہے — رائٹرز۔